کنزالمدارس بورڈ درج ذیل امتحانات کا انعقاد کرتا ہے :
ہر حصے کے نمبرات کی تفصیل درج ذیل ہے :
يادداشت کے 60 نمبروں کی تقسیم و تفصیل درج ذیل ہے:
يادداشت میں 3 طرح کی اغلاط پائی جاتی ہيں:
ادائیگی کے 40 نمبروں کی تقسیم و تفصیل درج ذیل ہے:
نوٹ: نمبروں کی کٹوتی عادتاً کمزوری کی صورت میں کی جائے گی۔ عادتاً کمزوری سے مراد پختہ کمزوری ہے جو اکثر جگہ آ رہی ہوتی ہے اور توجہ دلانے پر بھی باقی رہتی ہے۔
نوٹ: امیدوار نے کسی ايک سوال میں قواعد کے اجرا کا بہت اچھی طرح لحاظ رکھا مگر دوسرے سوال میں کمزوری رہی تو پہلے سوال کے مطابق نمبر نہیں دئیے جائیں گے بلکہ پانچوں سوالات کے مکمل جوابات سن کر قواعد کے اجرا کی مجموعی کیفیت کے مطابق نمبر دئیے جائیں گے۔
نوٹ: عادتاً کمزوری سے مراد پختہ کمزوری ہے جو اکثر جگہ آ رہی ہے اور توجہ دلانے پر بھی امیدوار اس کمزوری کو فوراً دور نہ کر سکتا ہو۔
کمزور، بہتر اور ممتاز کیفیت میں نمبرات کی تقسیم کاری درج ذیل ہے:
حفظ القرآن میں کامیابی کا معیار 70 نمبر ہیں 69 نمبر ہونے کی صورت میں بھی دوبارہ سے امتحان دینا ہو گا۔
یاد رہے! دوبارہ امتحان نیا امتحانی داخلہ فارم مع فیس جمع کروانے کی صورت میں اگلے امتحان کے موقع پر لیا جائے گا۔
نمبرات کی تقسیم کاری کی تفصیل درج ذیل ہے :
ادائیگی کے 50 نمبروں کی تقسیم و تفصیل درج ذیل ہے:
نوٹ: نمبروں کی کٹوتی عادتاً کمزوری کی صورت میں کی جائے گی، عادتاً کمزوری سے مراد پختہ کمزوری ہے جو اکثر جگہ آ رہی ہوتی ہے اور توجہ دلانے پر بھی باقی رہتی ہے۔
نوٹ: امیدوار نے کسی ایک سوال میں قواعد کے اجرا کا بہت اچھی طرح لحاظ رکھا مگر دوسرے سوال میں کمزوری رہی تو پہلے سوال کے مطابق نمبر نہیں دئیے جائیں گے بلکہ تمام سوالات کے مکمل جوابات سن کر قواعد کے اجرا کی مجموعی کیفیت کے مطابق نمبر دئیے جائیں گے۔
نوٹ: عادتاً کمزوری سے مراد پختہ کمزوری ہے جو اکثر جگہ آ رہی ہے اور توجہ دلانے پر بھی امیدوار اس کمزوری کو فوراً دور نہ کر سکتا ہو۔
یاداشت کے 50 نمبروں کی تقسیم و تفصیل درج ذیل ہے:
i. رواں (30 نمبر):
رواں کی مختلف اغلاط سے مراد درج ذیل تین طرح کی اغلاط ہیں:
کمزور، بہتر، ممتاز اور ممتاز مع الشرف کیفیت میں نمبرات کی تقسیم کاری درج ذیل ہے:
اگر ایک یا دو مضامین میں ناکام ہوا تو اب سالِ آئندہ سالانہ امتحان کے موقع پر سالِ اول کے ایک یا دو مضامین کا امتحان دے گا لیکن اگر ضمنی امتحان کے موقع پر تین یا تین سے زائد میں ناکام ہوا تو اب سالِ آئندہ سالانہ امتحان کے موقع پر سالِ اول کے تمام مضامین کا امتحان دے گا۔ اس طرح سالِ اول کے تین مواقع (Chances) پورے ہو گئے یعنی اس تيسرے موقع پر سالِ اول کو پاس کرنا ضروری ہے اور تیسر ے موقع پر سالِ اول پاس (Clear) نہ كرنے کی صورت میں اس دوران اگر سالِ دوم پاس ہو گیا تو وہ بھی کینسل ہو جائے گا۔ اب اگلے سال نئے امیدوار (New Compost Exams) کے طور پر دوبارہ سالِ اول کا داخلہ ارسال کرنے کا مجاز ہو گا۔
14 کس کیفیت میں ضمنی امتحان کتنے پرچوں کا دینا ہے، اس کی تفصیل درج ذیل ہے:
15 عامہ، خاصہ، عالیہ اور عالمیہ کے سالِ اول میں ناکام یا مجازِ ضمنی قرار پانے والا امیدوار سالِ دوم کے امتحانات کے وقت سالِ دوم کے تمام پرچہ جات کے ساتھ ساتھ سالِ اول کا امتحان بھی دے سکتا ہے جس کا طریقہ کار درج ذیل ہے:
نوٹ: ہر درجے کے لئے جو عمر متعین کی گئی ہے انرولمنٹ اور رجسٹریشن کے وقت اس عمر کا پورا ہونا ضرور ہے جیسے عامہ سال اول کے لئے 12 سال عمر ہونا ضروری ہے تو اب انرولمنٹ اور رجسٹریشن کے وقت امیدوار کی عمر 12 سال مکمل ہو چکی ہو اور 13ویں سال میں امیدوار داخل ہو چکا ہو۔
الشہادۃ الثانویہ عامہ، الشہادۃ الثانویہ خاصہ ، الشہادۃ العالیہ اور الشہادۃ العالمیہ سالِ اول کی کامیابی کے بعد سالِ دوم کا امتحان دو سال میں پاس کرنا ضروری ہے، زائد عرصہ کی صورت میں الشہادۃ الثانویہ عامہ سالِ اول، الشہادۃ الثانویہ خاصہ سالِ اول ، الشہادۃ العالیہ اور الشہادۃ العالمیہ سالِ اول کالعدم (Cancel) کر دیا جائے گا ۔
طلباء کی جانچ دو امتحانات کی بنیاد پر کی جائے گی، جنہیں مڈ سمسٹر امتحان اور فائنل امتحان کہا جاتا ہے۔
درجہ بندی کے اہم نکات درج ذیل ہیں:
GPA معلوم کرنے کے لئے کورس میں گریڈ پوائنٹ کو کریڈٹ اوقات کے ساتھ ضرب دیں، تمام مضامین میں سے حاصل کردہ گریڈ پوائنٹس کو جمع کریں اور ایک سمسٹر کی GPA حاصل کرنے کے لیے کریڈٹ اوقات کی کل تعداد سے تقسیم کریں۔
جی پی اے = ایک سمسٹر میں حاصل کردہ گریڈ پوائنٹس کا مجموعہ
ایک سمسٹر میں پڑھے جانے والے کورسز کے کریڈٹ اوقات کا مجموعہ
مجموعی گریڈ پوائنٹ کی اوسط کا حساب صرف اس وقت لگایا جائے گا جب امیدوار ڈگری کے ایوارڈ کے لیے درکار تمام کورسز پاس کر چکا ہو۔
سی جی پی اے = تمام سمسٹرز میں حاصل کردہ گریڈ پوائنٹس کا مجموعہ
تمام سمسٹرز میں پڑھے جانے والے کورسز کے کریڈٹ اوقات کا مجموعہ
ایک سمسٹر سے دوسرے سمسٹر میں جانے / ڈگری جاری رکھنے کے قواعد و ضوابط درج ذیل ہیں:
ٹیچر انچارج، پروگرام کوئزز اور مڈ سمسٹر امتحانات میں کسی امیدوار کی طرف سے ناجائزذرائع کے استعمال کی رپورٹ پرنسپل کودے گا جو ان کیسز کو ایک ہفتے کے اندر ادارے کی ایگزامینیشن کمیٹی کو ضروری کارروائی کے لیے بھیجے گاجیسا کہ
کسی معقول وجہ کی صورت میں اُمید وار متعلقہ ادارے کے پرنسپل کی اجازت کے ساتھ زیادہ سے زیادہ ایک سال (دو سمسٹرز) کے لیے اپنی پڑھائی منجمد کر سکتا ہے۔ اُمید وار اگلے سال اسی سمسٹر میں دوبارہ رجسٹریشن کروا سکتا ہے ۔ تاہم پہلے سمسٹر کو منجمد کروانے کی اجازت نہیں ہے۔ ادارے کا پرنسپل اُمیدوار کے ایک سمسٹر کے منجمد ہونے کے بارے میں بورڈ کو مطلع کرے گا۔
اگر کوئی طالب علم اعلان کردہ شیڈول کے مطابق سمسٹر کے آغاز کے پہلے چار ہفتوں کے دوران کسی لیکچر میں شرکت کرنے میں ناکام رہتا ہے، تو اس کا داخلہ بغیر کسی اطلاع کے خود بخود منسوخ ہو جائے گا۔
اگر کوئی اُمیدوار مڈ سمسٹر کے باقاعدہ امتحان میں ناکام ہو جاتا ہےیا امتحان کے دوران رخصت پر تھاتو مڈ سمسٹر امتحان میں دوبارہ شمولیت کے لیے ادارے کے پرنسپل کو درخواست جمع کروانا ہوگی ۔ایگزامینیشن کمیٹی امتحان کے بارے میں فائنل فیصلہ کرےگی۔
اگر کوئی طالب علم ڈگری کی مدت کے اختتام پر 2.00 CGPA حاصل کرنے میں ناکام رہتا ہے ، تو اسے کلیۃالشریعہ کا ڈپلومہ دیا جائے گا۔اگر کوئی طالب علم دو سال کی تعلیم مکمل کرتا ہے اور پروگرام چھوڑنا چاہتا ہے تو اسے ایک سرٹیفکیٹ دیا جائے گا۔
امتحانات کے دوران نقل یا غیر اخلاقی حرکات کرنے کی صورت میں پرچہ منسوخ (Cancel) کرنے کے اصول و ضوابط درج ذیل ہیں:
کمرۂ امتحان میں موبائل فون یا کسی بھی قسم کی ڈیجیٹل ڈیوائس لانا ممنوع (Forbidden) ہے۔ اگر کوئی اُمیدوار کمرۂ امتحان میں موبائل فون یا کسی بھی قسم کی ڈیجیٹل ڈیوائس لے کر آیا تو اس کو ضبط (Confiscate) کر لیا جائے گا اور پرچہ ختم ہونے پر واپس کیا جائے گا لیکن ساتھ میں متنبہ (Warn) کر دیا جائے گا کہ آئندہ اگر امتحانی سینٹر میں موبائل فون یا کسی بھی قسم کی ڈیجیٹل ڈیوائس لے کر آنا پایا گیا تو پرچہ منسوخ (Cancel) کر دیا جائے گا۔
سالانہ یا ضمنی امتحان میں اگر کسی اُمیدوار کی جگہ کوئی دوسرا امتحان دیتا ہے تو امیدوار کا امتحان منسوخ کر دیا جائے گا اور اگر دوسرا فرد جو امیدوار کی جگہ امتحان دینے آیا وہ بھی طالبِ علم/طالبہ ہے تو اس کے بھی تمام پرچہ جات منسوخ کر دئیے جائیں گے۔
امیدوار کو مقررہ وقت کے بعد امتحان میں شامل ہونے کی اجازت نہیں ہے البتہ اگر امیدوار کسی معقول عذر یا حادثہ کی وجہ سے لیٹ ہو گیا تو نگران امتحانی سینٹر کو صورتحال دیکھ کر 30 منٹ تک کی تاخیر پر امتحان کی اجازت دینے کا اختیار ہے۔ 30 منٹ سے زائد تاخیر پر امتحان میں شامل ہونے کی مطلقاً اجازت نہیں ہے۔
پرچہ دینے کی اجازت کی صورت میں جوابی کاپی حل کرنے کے لئے اختتامی وقت سے زیادہ وقت نہیں دیا جائے گا۔
تمام درجات کا سوالیہ پیپر تین حصوں پر مشتمل ہوگا۔
"پہلے حصے" میں 25معروضی سوالات نصاب کے پہلے 40فیصد سے دئیے جائیں گے اور تمام سوالات کا حل مطلوب ہوگا۔ہر سوال کا 01 نمبر ہو گا۔
انداز: درست جواب پر Ö کا نشان لگائیں ۔
مثال:اسم معرفہ کی اقسام ہیں۔
(الف)2 (ب)4 (ج)6 (د)7
مذکورہ انداز پر 25 معروضی سوالات ہوں گے ۔
"دوسرے حصے" میں کل 20 سوالات دئیے جائیں گے اور15 سوالات کا حل مطلوب ہوگا۔ ہر سوال کے 03نمبر ہوں گے ۔
مختصرسوالات درج ذیل چیزوں سے کیے جا سکتے ہیں۔
"تیسرےحصے" میں کل 5سوالات دئیے جائیں گے اور 3سوالات کا حل مطلوب ہو گا۔ہر سوال کے 10نمبر ہوں گے۔
یادرہے ! سوالیہ پیپر2 ہوں گے ۔
اہم وضاحت :ابتدائیہ سے تخصصات تک تمام درجات کا معروضی پیپر اردو میں ہو گا۔اسی طرح ابتدائیہ تا عالمیہ سال اول تک درجات کاانشائیہ پیپر اردو میں جبکہ عالمیہ سال دوم و تخصصات کا انشائیہ پیپر عربی میں ہو گا۔
نوٹ :تجوید وقرات کے جن مضامین کا پیپر تحریری ہو گا اس کا پیپر پیٹرن بھی یہی ہو گا۔
جوابی کاپی پر سوالات کے جوابات تین زبانوں اردو، عربی اور انگلش میں حل کیے جا سکتے ہیں۔
اُمیدوار کی جوابی کاپی گم ہونے کی صورت میں تحقیق و تفتیش کی جائے گی اورمتعلقہ ذمہ داران کے خلاف تادیبی کاروائی کی جائے گی۔ اگر امیدوار اس میں ذمہ دار نہ پایا گیا تو اس کو اندازے سے/دیگر مضامین کے حاصل کردہ نمبرات کے تناسب سے نمبرز نہیں دئیے جائیں گے بلکہ دوبارہ امتحان لیا جائے گا۔ دوبارہ امتحان کی صورت میں اُمیدوار سے فیس نہیں لی جائے گی۔
امتحانی سینٹر کی تبدیلی درج ذیل شرائط کے ساتھ ہو گی:
نگران امتحانی سینٹر /پرنسپل فوراً کسی معاون کاتب کا انتخاب کر کے اُمیدوار اور کاتب کےمکمل کوائف شعبۃ الامتحانات کنزالمدارس بورڈ کو میل کریں۔ شعبۃ الامتحانات کنزالمدارس بورڈ پاکستان کی طرف سے درخواست منظور ہونے کی صورت میں معاون کاتب کی اجازت دی جائے گی۔
عذر والے اُمیدواروں کو پرچہ حل کرنےکےلیےعام اُمیدواروں سے آدھا گھنٹہ زیادہ وقت دیا جائے گا۔
کسی شہر یا علاقے میں ایمرجنسی کی صورت میں ازخود پرچہ منسوخ (Cancel) کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ اس کے لئے درج ذیل ہدایات پر عمل کرنا ہو گا:
گریڈ میں ترقی (Improvement in Grade) کے لئے سالانہ/ضمنی امتحان میں شرکت کی اجازت ہے اس کی درج ذیل شرائط ہیں جن پر عمل کرنا ہو گا:
نوٹ: مکمل پُر شدہ درخواست فارم برائے ترقی گریڈ تمام تر مطلوبہ دستاویزات کے ساتھ شعبۃ الامتحانات کنز المدارس بورڈ کو پوسٹ کرنا ضروری ہے۔ میل کردہ فارم قابل ِقبول نہیں ہے۔
نوٹ: فہارس کا ٹیبل بنانا ضروری ہے۔
مختلف عنوانات کا سائز درج ذیل ہے:
تنبیہ : پرنٹ نکالتے وقت اس چیز کا بالخصوص اہتمام کیا جائے کہ صفحہ کی ایک جانب ہی پرنٹ نکالیں نہ کہ دونوں سائیڈ پر۔
کتب حدیث کے علاوہ دیگر کتب کا حوالہ دینے کا طریقہ:
کتبِ حدیث کا حوالہ دینے کا طریقہ:
نوٹ : اعلام واماکن اور مصادر و مراجع کی فہرست بناتے وقت الف بائی ترتیب کا لازمی خیال رکھا جائے۔
نوٹ: پرنسپل ادارہ کوئی بھی مقالہ جمع کرنے سے پہلے چیک کر لے کہ اس پر مشرف کے تصدیقی دستخط ہیں یا نہیں۔ اگر نہ ہو تو مقالہ جمع نہ کرے بلکہ امیدوار کو پابند کرے کہ وہ مشرف سے اس پر دستخط کروا کر جمع کروائے۔
نوٹ: مقالہ جات کی سافٹ کاپی شعبۃ الامتحانات کنز المدارس بورڈ کے میل آئی ڈی پر میل کرنا لازم ہو گا، یہ کام پرنسپل ادارہ کے ذمہ ہو گا۔
میل آئی ڈی برائے شعبۃ الامتحانات بوائز : |
|
پوسٹل ایڈریس برائے شعبۃ الامتحانات بوائز : |
شعبۃ الامتحانات، کنز المدارس بورڈ، ایوب کالونی نمبر 1، گلی نمبر 4، انمول بلڈنگ، جھنگ روڈ، فیصل آباد |
میل آئی ڈی برائے شعبۃ الامتحانات گرلز : |
|
پوسٹل ایڈریس برائے شعبۃ الامتحانات گرلز : |
شعبۃا لامتحانات کنز المدارس بورڈ، 5th فلور مکتبۃ المدینہ (دعوت اسلامی )، گنج بخش R-6-92روڈ، داتا دربار مارکیٹ، لاہور |
نوٹ: باحث کے کام کو منسوخ یا قبول کرنےکی مجاز کنز المدارس بورڈ کی طرف سے متعین کردہ مجلس ہو گی۔
(الف) اگر امیدوار مقررہ مدت تک مقالہ مکمل نہ کرسکے تو مدت میں توسیع کے لئے رجب المرجب کے تیسرے ہفتے میں شعبۃالامتحانات کنزالمدارس بورڈ کو درخواست دینا ضروری ہے۔ درخواست میں مقالہ مکمل نہ ہونے کی وجوہات درج کر کے نگران مقالہ کی تصدیق کیساتھ درخواست جمع کروانا ضروری ہے۔
(ب)اگر کنٹرولر امتحانات اگر امیدوار کے بیان کرد ہ معقول عذرسے مطمئن ہوں تو مقالہ جمع کروانے کی مدت میں توسیع کرسکتے ہیں۔
مقالہ نگاری (Thesis Writing) کے لئے درجہ بدرجہ درج ذیل مراحل ہیں:
نوٹ : مقالہ میں پاس ہونے کے لیے کم از کم 50 فیصد نمبر حاصل کرنا ضروری ہے۔
یاد رہے ! محقق اگر اپنا مقالہ شائع کروانا چاہتا ہو تو وہ اشاعت سے قبل تحریری اجاز ت نامہ حاصل کرے۔