ہیلپ اینڈ سپورٹ
رابطہ کریں
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ؕ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْمِ
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْمِ

پہلا مرحلہ

امتحانی داخلہ فارم

(Exam Admission Form)

1.       شعبۃ الامتحانات کنز المدارس بورڈ پاکستان کے تحت تحفیظ القرآن، تجوید وقراءت، درس نظامی اور تخصصات کا امتحان دینے کے لئے امتحانی            داخلہ فارم                ، ملحقہ تعلیمی ادارے( مدرسہ/جامعہ) کی تصدیق کے ساتھ شعبۃ الامتحانات کنز المدارس بورڈ پاکستان کو ارسال کرنا ہو گا۔

2.     امتحانی داخلہ فارم کے ساتھ مطلوبہ تمام دستاویزات اور امتحانی داخلہ فیس بھیجنا ضروری ہے۔ ورنہ امتحانی داخلہ فارم منظور نہ ہو گا۔

امتحانی داخلہ فارم کی شرائط اور اصول و ضوابط

(Terms & Conditions for Admission Form)

1.جس سال امتحان دینا ہے اس سال کے امتحانات کے لئے شعبۃ الامتحانات کنزالمدارس بورڈ پاکستان کی جانب سے جاری کردہ امتحانی داخلہ فارم                        ہی قابلِ قبول ہے۔

2.   امتحانی داخلہ فارم مقررہ تورایخ میں ہی جمع کروانا ضروری ہے، مقررہ آخری تاریخ کے بعد ارسال کیا جانے والا کوئی بھی امتحانی داخلہ فارم قبول نہیں کیا جائے گا۔

3.امتحانی داخلہ فارم موصول اور قبول ہونے کی صورت میں ہی شعبۃ الامتحانات کنزالمدارس بورڈ پاکستان امیدوار کو رول نمبر سلپ جاری کرے گا۔             اگر امیدوار نے امتحانی داخلہ فار م ارسال کیا یا پرنسپل سے کروایا لیکن شعبۃ الامتحانات کنزالمدارس بورڈ پاکستان کو نہیں پہنچا تو شعبۃ الامتحانات کنزالمدارس بورڈ پاکستان ذمہ دار نہ ہو گا۔

4     .      درسِ نظامی اور تخصصات کے طلبہ/طالبات امتحانی داخلہ فارم کے ساتھ گذشتہ درجہ (عامہ/خاصہ/عالیہ/عالمیہ وغیرہ) کے رزلٹ کارڈ کی فوٹو کاپی منسلک(Attach) کریں۔   تحفیظ القرآن کے طلبہ/طالبات امتحانی داخلہ فارم کے ساتھ تکمیلِ حفظ کا تصدیق نامہ، متعلقہ ادارے سے جاری کردہ حفظ کی سند کی فوٹو کاپی منسلک (Attach) کریں۔           تجوید و قراءت کے طلبہ امتحانی داخلہ فارم کے ساتھ تکمیلِ تجوید و قراءت کا تصدیق نامہ منسلک (Attach) کریں۔

5.       مطلوبہ دستاویزات منسلک نہ ہونے کی صورت میں امتحانی داخلہ فارم مسترد کر دیا جائے گا اور جب تک مطلوبہ دستاویزات جمع نہیں کروائی جاتیں  اس وقت تک امتحانی داخلہ فارم قبول نہیں     ہوگا۔ مطلوبہ دستاویزات بعد میں جمع کروانے کی صورت میں ضروری ہےکہ شعبۃ الامتحانات  کنزالمدارس بورڈ پاکستان کی جانب سے مقرر کردہوقت میں جمع کروائی جائیں تاخیرکی صورت میں امتحان میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

6.جعلی (Fake) نتیجہ کارڈ منسلک کرنے یا اصل نتیجہ کارڈ کے نمبرات میں خود ساختہ تبدیلی کرنے پر ایک سال کے لئے سالانہ اور ضمنی امتحان میں شرکت   سے نا اہل (Ineligible)قرار دیا جائے گا۔

7.   پہلی مرتبہ امتحانی داخلہ فارم ارسال کرنے پر داخلہ فارم کے ساتھ اُمیدوار کے شناختی کارڈ/میٹرک کی سند/اسکول کے نتیجہ کارڈ/ب فارم/برتھسرٹیفکیٹ /ایفیڈ یوٹ (Affidavit) (وکیل کی طرف سے جاری کردہ تاریخِ پیدائش کا حلف نامہ) میں سے کسی ایک کی کاپی کا منسلک ہونا لازمی ہے      (اسکول چھوڑنے کاسرٹیفکیٹ قابلِ قبول نہیں ہے)۔

نوٹ:یہ شرط صرف اُن اُمیدواروں کے لئے ہے جنہوں نے شعبۃ الامتحانات کنزالمدارس بورڈ پاکستان کے تحت گذشتہ سال سالانہ امتحان میں شرکت نہیں کی۔

8.تاریخِ پیدائش کے ثبوت کے منسلک نہ ہونے یا غلط یا سرکاری طور پر غیر معتبر (Unreliable) ثبوت منسلک کرنے کی صورت میں بھی امتحانی داخلہ فارم مسترد کر دیا جائے گا اورجب تک تاریخِ پیدائش کا ثبوت جمع نہیں کروایا جاتا اس وقت تک امتحانی داخلہ فارم قبول نہیں ہو گا۔ مذکورہ ثبوت بعدمیں جمع کروانے کی صورت میں ضروری ہے کہ شعبۃ الامتحانات کنزالمدارس بورڈ پاکستان کی جانب سے  مقرر کردہ وقت میں جمع کروایا جائے  تاخیر کی          صورت میں امتحان میں شرکت   کی اجازت نہیں دی جائے گی۔.

9.    تاریخِ پیدائش کے ثبوت کو نام، ولدیت، تاریخِ پیدائش تبدیل کر کے کئی اُمیدواروں نے استعمال کیا یا اس کے علاوہ کوئی اور دھوکے کی صورت پائی گئی   تو ایسے امیدوار            سالانہ امتحان میں   شرکت  سے نا اہل ہوں گے اور ضمنی میں امتحان دینے کے لئے مستند اور درست ثبوت دینا ہو گا۔     

10.     اگر کسی اُمیدوار کے پا س نام، ولدیت، تاریخِ پیدائش کا ثبوت نہ ہو تو کسی بھی سرکاری وکیل سے ایفیڈیوٹ (وکیل کی طرف سے جاری کردہ تاریخِ      پیدائش کا حلف نامہ  بنوا کر ارسا ل کرکرے۔ یہ ایفیڈیوٹ قابلِ قبو ل ہے۔

11.امتحانی داخلہ فارم کے نام، ولدیت اور تاریخِ پیدائش کے کالمز کو پُر (Fill) کرنے کے بعد درستی (Correction) کرنے کی اجازت نہیں ہے لفظ کو         کاٹ کر درست کیا یا وائٹنر سے مٹا کر دوبارہ تحریر کیا تو امتحانی داخلہ فارم مسترد کر دیا جائے گا۔

12.امتحانی داخلہ فارم پرامیدوار اپنی ایک عدد پاسپورٹ (Passport) سائز کی حالیہ تصویر چسپاں کرے۔

13.اسٹیپلر (Stapler) کے ذریعے منسلک کردہ تصویر قابلِ قبول نہیں ہے نیز چسپاں کرنے کے بعد تصویر پر مدرسہ/جامعہ کی مہر اور پرنسپل کے دستخط    ہونا لازمی ہے۔                  مہر ثبت کرنے اور دستخط کرنے میں اس بات کا لحاظ رکھا جائے کہ مہر اور دستخط کا کچھ حصہ تصویر پر آئے اور کچھ حصہ تصویر سے باہر۔نیز خاص چہرے پر دستخط یا  مہر(Stamp)ثبت نہ ہوں۔

14.       پاسپورٹ سائز کی تصویر یا مہر یا دستخط نہ ہونے کی صورت میں داخلہ فارم مسترد (Reject) کر دیا جائے گا۔

اہم نوٹ:                 طالبات اپنے امتحانی داخلہ فارم پر تصویر کی جگہ اپنے دستخط کریں۔ طالبات کو امتحانی داخلہ فارم پر تصویر لگانے کی اجازت نہیں ہے۔

15.امتحانی داخلہ فارم کے ساتھ منسلک تمام تر دستاویزات (مثلا تاریخِ پیدائش کا ثبوت/گزشتہ درجہ کا نتیجہ کارڈ/تکمیلِ حفظ کا تصدیق نامہ/متعلقہ ادارے سے جاری کردہ حفظ کی سند/تکمیلِ                    تجوید و قراءت کا تصدیق نامہ وغیرہ) کی پُشت پر پرنسپل کے دستخط اور متعلقہ ادارے  کی مہر ثبت کرنا لازمی ہے۔ منسلک دستاویزات پر مہر یا دستخط نہ ہونے     کی صورت میں امتحانی داخلہ فارم   مسترد کر دیا جائے گا۔      

16.  امتحانی داخلہ فیس پرنسپل کو جمع کروا کر ”تفصیل برائے امتحانی داخلہ فیس“ کے فارم پر دستخط ضرور کیجئے تاکہ فیس جمع کروانے کا ثبوت پرنسپل اور شعبۃ الامتحانات کنزالمدارس بورڈ پاکستان   کے کے پاس محفوظ ہو جائے، بصورتِ دیگر تمام تر ذمہ داری اُمیدوار پر عائد ہو گی۔

17.     پرنسپل کے لئے ضروری ہے کہ ”تفصیل برائے امتحانی داخلہ فیس“ کے فارم پر فقط فیس جمع کروانے والے طلبہ/طالبات کے نام اور دستخط کروائےاور آخر میں تمام کا مجموعہ (Total)    یعنی کل رقم برائے فیس کو مکمل تفتیش کے بعد درج کرے تاکہ کمی بیشی کا احتمال (Probability) ختم ہو جائے اوربعد میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

18.فیس رسید جعلی (Bogus) ثابت ہونے کی صورت میں اُمیدوار کا نتیجہ منسوخ (Cancel) کرنے کے ساتھ ساتھ تادیبی کارروائی (Disciplinary Action) بھی کی جا سکتی ہے    مثلاً فہرست برائے طلبہ/طالبات میں ایک طالب علم/طالبہ کی فیس کو دوسرے طالب علم/طالبہ کےلئے بھی شمار کر لینا اور ایک ڈپازٹ سلپ کو دو طلبہ/طالبات کے لئے استعمال کرنا وغیرہ۔

19.فیس کی رقم شعبۃ الامتحانات کنزالمدارس بورڈ پاکستان کے بینک اکاؤنٹ میں جمع کروانا لازمی ہے منی آرڈر (Money Order) کے ذریعہ فیس ارسال کرنے، اسی طرح امتحانی داخلہ فارم کےساتھ فیس کی رقم منسلک کر کے ارسال کرنے یا شعبۃ الامتحانات کنزالمدارس بورڈ پاکستان کے دفتر میں آکر بالمشافہ(By Hand) فیس جمع کروانے کی  ہرگز اجازت نہیں ہے۔

20.رول نمبر سلپ (Roll No Slip) نہ ملنے کی صورت میں امتحان شروع ہونے سے دس دن قبل شعبۃ الامتحانات کنزالمدارس بورڈ پاکستان کے دفتر میں بذریعہ پرنسپل رابطہ کیجئے، بصورتِ دیگرتمام ترذمہ داری اُمیدوار پر عائد ہو گی۔

21.امتحانی داخلہ فارم تمام تر تقاضوں اور لوازمات کے ساتھ پُر (Fill) کر کے شعبۃ الامتحانات کنزالمدارس بورڈ پاکستان کو ارسال کرنا ضروری ہے امتحانی داخلہ فارم کا کوئی کالم خالی/نامکمل چھوڑا/صحیح پُر نہ کیا یا دستاویزات (Documents) نا مکمل ہوئیں تو امتحانی داخلہ فارم قبول نہیں کیا جائے گا۔

22.سالانہ امتحان شروع ہونے سے ایک ماہ قبل تک مرکزِ امتحان تبدیل کروایا جا سکتا ہے اس کے بعد مرکزِ امتحان تبدیل نہیں کیا جائے گا۔

23.امتحانی داخلہ فارم کی تمام شرائط بغور پڑھ کر اُمیدوار کا دستخط کرنا لازمی ہے۔ امتحانی داخلہ فارم پر دستخط نہ ہونے کی صورت میں امتحانی داخلہ فارم مستردکر دیا جائے گا۔

24.سالانہ امتحان میں جو طلبہ /طالبات امتحانی داخلہ فارم جمع نہ کروا سکے ان کو ضمنی امتحان میں امتحانی داخلہ فارم جمع کروا کر شرکت کی اجازت نہیں  ہوگی۔

امتحانی داخلہ فارم کے حوالے سےپرنسپل کے لئے چند ہدایات

1.فارم پُر کروانے سے قبل فارم پر درج شرائط و ہدایات ضرور پڑھ لیجئے اور طلبہ/طالبات کو بھی اس کی تاکید کریں۔ زیادہ بہتر یہ ہے کہ طلبہ/طالبات کو فارم کی تمام ہدایات اچھی طرح سمجھا دی جائیں اور فارم کو پُر کرنے کا طریقہ بتا دیا جائے۔

2.فارم صرف اور صرف نیلے بال پین (Blue Ballpoint) سے پُر کروائیے تاکہ اگر بالفرض فارم گیلا ہو تو روشنائی (Ink) مٹ نہ سکے۔ کسی بھی دوسری روشنائی (Ink) سے پُر کردہ فارم مسترد (Reject) کیا جا سکتا ہے۔

3.اس بات کی تصدیق کر لیجئے کہ طلبہ/طالبات نے نام و ولدیت کے اسپیلنگ (Spelling) اپنی دیگر سرکاری دستاویزات (شناختی کارڈ، ب فارم، میٹرک کی سند وغیرہ) کے مطابق درست تحریر کئے ہیں۔

4.طلبہ/طالبات کو تاکید فرما دیجئے کہ امتحانی داخلہ فارم کے نام، ولدیت اور تاریخِ پیدائش کے کالمز میں Whitener استعمال نہ کریں اور نہ ہی الفاظ کی درستی کریں۔

5.فارم کے ساتھ مطلوبہ دستاویزات (Required Documents) ضرور منسلک (Attach) کروائیے۔ یاد رہے کہ تمام تر منسلک دستاویزات کی پُشت پر پرنسپل کے دستخط اور متعلقہ ادارے کی مہر کا ثبت ہونا لازمی ہے۔

6.امتحانی فیس کی رقم کنز المدارس بورڈ پاکستان کے جاری کردہ اکاؤنٹ میں جمع کروائیے۔

7.فیس کی رقم جمع کروانے کے بعد رسید (Deposit Slip) کی اصل کاپی (Original Copy) شعبۃ الامتحانات کنزالمدارس بورڈ پاکستان کو امتحانی داخلہ فارم کے ساتھ ارسال کر دیجئے جبکہ اس کی فوٹو کاپی/تصویر (Picture) اپنے پاس محفوظ کر لیجئے۔

دستاویزات میں خیانت یا دھوکا دہی سے متعلق اصول و ضوابط

امتحانی داخلہ فارم کے ساتھ منسلک  رزلٹ کارڈ  یا تاریخِ پیدائش کے ثبوت میں کمی بیشی کرنے یا کسی اور طریقے سے  دھوکا دہی و خیانت کے مرتکب ہونے کی صورت میں شعبۃ الامتحانات کنزالمدارس کے درج ذیل  اُصول و ضوابط (Principles) ہیں:

 

اہم نوٹ:

امتحانات کے آغاز سے ایک ماہ قبل تک تیسری مقررہ مدت والی فیس کے ساتھ 50 روپے یومیہ کے اعتبار سے فیس جمع کروا کر امتحانی داخلہ فارم ارسال کیا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد ارسال کیا گیا فارم قابلِ قبول نہیں ہے۔

شعبۃ الامتحانات کنزالمدارس بورڈ پاکستان کا بینک اکاؤنٹ، پوسٹل ایڈریسز، فون نمبرز، میل آئی ڈیز


اہم امور

1.ڈاک شعبۃ الامتحانات کنزالمدارس بورڈ پاکستان کے دئیے گئے پتے (Address) پر ہی ارسال کریں، غلط ایڈریس پر ارسال کی گئی ڈاک کا شعبۃ الامتحانات کنزالمدارس بورڈ پاکستان ذمہ دار نہ ہو گا۔ اسی     طرح غلط بینک اکاؤنٹ میں جمع کروائی گئی رقوم کا ذمہ دار ارسال کنندہ ہو گا۔

2.شعبۃ الامتحانات کنزالمدارس بورڈ پاکستان کا بینک اکاؤنٹ ٹرسٹی اکاؤنٹ ہے جس میں رقم جمع کروانے کی کوئی فیس (Deposit Charges)نہیں ہوتی لہٰذا بینک میں جا کر ٹرسٹی اکاؤنٹ کا ذکر کر کے رقم      جمع کروائیں تاکہ بینک والے آپ کو Deposit Charges کے حوالے سے بلاوجہ تنگ نہ کریں۔-

3.شعبۃ الامتحانات کنزالمدارس بورڈ پاکستان کو اچھی کورئیر (Courier) سروس کے ذریعے ہی ڈاک ارسال کی جائے تاکہ آپ کی ڈاک ضائع نہ ہو۔